PTILeaks

PTI Leaks · @PTILeaks

4th Apr 2014 from TwitLonger

حملہ آوروں کا اصلی نشانہ رضا رومی کا ڈرائیور مصطفیٰ تھا

لاہور (خصوصی رپورٹ) روزنامہ امت کو ملنے والی خصوصی رپورٹ کے مطابق جمعہ اٹھائیس مارچ کوکالم نگار اور ٹی وی اینکر رضا رومی کی کار پر حملے کا اصلی نشانہ ان کا ڈرائیور غلام مصطفیٰ تھا - مصطفیٰ کی عمر پچیس سال تھی اور ان کی شادی چند ماہ قبل ہوئی تھی

بتایا گیا ہے کہ مرحوم مصطفیٰ کا تعلق اہلسنت بریلوی مسلک سے ہے اور ان کے گھرانے میں صوفیا کرام کے مزاروں کا بہت احترام کیا جاتا ہے- کام کے سلسلے میں رضا رومی کی کچھ ملاقتیں دیوبندی علماء مولانا طاہر اشرفی، مولانا احمد لدھیانوی و دیگر سے ہوئیں اور وہیں دیوبندی علماء کی حفاظت پر معمور کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے لوگوں کے ساتھ مصطفیٰ کی کچھ تکرار ہو گئی جو میلاد النبی کے جلوس اور اولیا الله کے مزاروں کی زیارت پر اعتراض کر رہے تھے جس پر مصطفیٰ نے انھیں منع کیا

جمعہ اٹھائیس مارچ کی شام لاہور کے علاقے راجہ مارکیٹ میں جیسے ہی مصطفیٰ نے گاڑی راجہ مارکیٹ کی طرف مڑی تو چھ مسلح افراد نے گاڑی کو گھیرے میں لے لیا اور مصطفیٰ پر نشانہ باندھ کر فائرنگ کی - گیارہ سے سے زائد گولیاں اس کے جسم میں اتاری گئیں - مصطفیٰ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے

خفیہ ادارے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ رضا رومی نے گزشتہ چند ماہ میں کن دیوبندی علما سے ملاقاتیں کیں اور ان ملاقاتوں میں ان علما کی پرائیویٹ سیکیورٹی میں کالعدم تنظیموں کے کون سے لوگ موجود تھے - اس بات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ رضا رومی کی حفاظت کرنے والے سکیورٹی گارڈ نے حملہ آوروں پر جوابی کاروائی کیوں نہ کی

Reply · Report Post